کورونا وائرس ویکسین کی انسانوں پرکی جانے والےتجربات کے نتائج کب تک سامنے آجائیں گے؟
May 1/2020
برطانیہ میں تیاری کی گئی کورونا وائرس کی ویکسین کی وسیع پیمانے پر تیاری کے حوالے سے بڑی پیشرفت ہوئی ہے۔آکسفورڈ یونیورسٹی کے جینر انسٹیٹیوٹ نے پچھلے ہفتے اپنی تیار کردہ ویکسین کی انسانوں پر آزمانا شروع کردی تھی اور اس عمل کے لیے سیکڑوں لوگوں نے رضاکارانہ طور پرخود کو پیش کیا تھا
بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر
آف میڈیسن نے کہا کہ انسانوں پر کی جانے والےتجربات کے نتائج جون کے درمیان میں مل جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر ویکسین نگران ادار ےسے منظور ہو جاتی ہے تو سب سے بڑا چیلنج اس کی وسیع پیمانے پر تیاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کا یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ دنیا اس ویکسین کو اس پیمانے پر تیار کرنے کے قابل ہو کہ یہ باآسانی ترقی پذیر ممالک میں پہنچ سکے جہاں اس کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ دونوں فریقین بیماری کے دوران "ناٹ فار پرافٹ” یعنی بغیرفائدہ کی بنیاد پراس ویکسین کو فراہم کرنے پر متفق ہوئے ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ صرف اس ویکسین کی تیاری اور فراہمی پر آنے والے اخراجات ہی وصول کیے جائیں گے۔
