دنیا ایک بارپھرپابندی کیلئے تیار رہےعالمی ادارہ براے صحت نے نیا خطرہ ظاہر کردیا
May,4/2020
یورپ ،کینیڈا اور امریکا کے کچھ علاقوں سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں کورونا وائرس کی وجہ سے نافذ کیے گئے لاک ڈاون میں نرمی کردی گئی ہے یا پھر نرمی کی تیاریاں کی جارہی ہیں جس پرعالمی ادارہ صحت نے ایک بار پھر خبردارکیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کاکہنا ہے کہ دنیا لاک ڈاون میں احتیاط اور آہستگی کے ساتھ نرمی کرے اور ساتھ ہی وبا کے دوبارہ سراٹھانے کے لیے بھی تیاررہے۔عالمی ادارے کےڈاکٹر ریان کے مطابق کورونا کی شدت اگر کم ہورہی ہے تو بھی احتیاط لازم ہے ۔ لوگ صحت، صفائی اور سماجی دوری کے ضوابط پر ابھی عمل پیرا رہیں جبکہ حکومتوں کو چاہیے کہ وہ ٹیسٹ کا سلسلہ بھی جاری رکھیں
دوسری جانب عالمی ادارہِ صحت کا کہنا ہے کہ انھوں نے کورونا وائرس کے حوالے سے ردِعمل میں کوئی وقت ضائع نہیں کیا تھا۔تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر تدروس آدہانوم غبریسس کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او نے 30 جنوری کو اسی ایک عالمی صحتِ عامہ کی ہنگامی صورتحال کہہ دیا تھا جس کے بعد ساری دنیا کے ممالک کے پاس اپنا ردِعمل مرتب کرنے کے کافی وقت تھا۔اس وقت چین کے بارے صرف 82 مصدقہ کیسز اور صفر اموات تھیں۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کئی بار کورونا وائرس کے پھیلاو کی ذمہ داری چین کے ساتھ عالمی ادارہ براے صحت پر بھی ڈال چکے ہیں۔ امریکی صدر کا کہنا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے جانبداری دکھائی اور دنیا کوکورونا وائرس کے خطرے سے بروقت خبردارنہیں کیا
